گدھا اور نمک کا سوداگر کی کہانی | Donkey and Salt merchant Urdu story
گدھا اور نمک کا سوداگر (ہندی کہانی) | Donkey and Salt merchant
Urdu story
ایک چھوٹا تاجر تھا۔ اس کے پاس ایک گدھا تھا۔ وہ ہر روز گدھے پر سامان بیچتا گاؤں گاؤں جایا کرتا تھا۔ یہ سلسلہ پچھلے کئی سالوں سے جاری تھا۔ ایک دن سوداگر نے نمک کی بوریاں گدھے پر لاد کر بیچنے کے لیے قریبی گاؤں جا رہا تھا۔ راستے میں اسے ایک چھوٹی سی ندی کے پار آنا پڑا۔ دریا پار کرتے ہوئے اچانک گدھا دریا میں گر گیا۔ دریا میں گرنے سے بوریوں میں بہت سا نمک پگھل گیا اور گدھے کا بوجھ کم ہو گیا۔ اس سے گدھے کو کافی سکون ملا۔ گدھا سمجھ گیا کہ دریا کے پانی میں گرنے سے بوجھ کم ہو جاتا ہے۔
سوداگر اگلے دن پھر اسی راستے سے گدھا لے کر گدھا بیچنے نکلا۔ گدھا جانتا تھا کہ دریا کے پانی میں گرنے سے بوجھ کم ہو جاتا ہے۔ اس بار وہ جان بوجھ کر دریا میں گر گیا۔ پچھلی بار کی طرح اس بار پھر کچھ نمک دریا میں ڈوب گیا اور گدھے کا بوجھ کم ہوگیا۔ گدھے کی یہ حرکت دیکھ کر اس کا مالک سمجھ گیا کہ گدھا یہ سب جان بوجھ کر کر رہا ہے۔
اگلے دن جب سوداگر مال بیچنے گیا تو اس نے نمک کی بوریوں کی جگہ روئی کی بوریاں ڈال دیں اور جیسے ہی دریا آیا، اس دریا کو عبور کرتے ہوئے گدھا دوبارہ ہوش میں آکر دریا میں گر گیا۔ بوری میں بھری ہوئی روئی پر پانی ڈالتے ہی روئی کا وزن کئی گنا بڑھ گیا۔ گدھے کو اٹھنے اور پانی سے باہر نکلنے کے لیے بہت محنت کرنی پڑی۔ اس دن گدھا بہت تھک گیا تھا۔ اب گدھے کو اپنی غلطی کا احساس ہو گیا تھا۔ تب سے گدھے نے دریا میں بیٹھنا چھوڑ دیا۔
Post a Comment