ہوشیار لومڑی کی کہانی | Chalak Lomdi Ki Kahani
Chalak Lomdi Ki Kahani | چلک لومڑی کہانی مختصر میں -
بات کرنے والا غار اور چال باز لومڑی -
Chalak Lomdi Ki Kahani
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک جنگل میں ایک خطرناک شیر رہتا تھا۔ ایک دفعہ ایک شیر نے جنگل میں شکار کرنے کی بہت کوشش کی لیکن اسے کامیابی نہ ملی۔ شکار کی تلاش میں شیر کے لیے سرد موسم تھا۔
شیر نے قریبی غار میں آرام کرنے کا سوچا۔ پھر شیر کو سامنے ایک غار نظر آیا، شیر غار کے اندر چلا گیا۔ شیر نے سوچا ’’یقیناً یہ غار کسی جانور کی ہو گی اور اگر شام کو واپس آیا تو میں اس کا شکار کر کے اپنا پیٹ بھر لوں گا۔
وہ غار لومڑی کا تھا۔ شام کو لومڑی اپنے غار میں واپس آئی، تبھی اسے غار کے سامنے شیر کے پنجوں کے نشان نظر آئے۔ جلال صرف غار کے اندر جانا تھا، باہر نکلنے کے آثار نہیں تھے۔ لومڑی بہت چالاک تھی چالاک لومڑی نے سوچا کہ کوئی شیر میرے غار میں گیا ہو گا اگر میں غار میں جاؤں گا تو وہ میرے پاس آئے گا۔
![]() |
لومڑی کی کہانیاں |
تبھی چالاک لومڑی کے ذہن میں ایک چال آئی۔ وہ غار سے دور کھڑی ہوئی اور زور زور سے کہنے لگی - "اے میرے پیارے غار! تم مجھ سے روز بات کرتے ہو لیکن آج مجھ سے بات کیوں نہیں کر رہے؟"
غار کے اندر بیٹھے ہوئے شیر نے سوچا کہ شاید یہ غار لومڑی سے بات کرتا ہے لیکن آج میرے ڈر سے بات نہیں کر رہا۔ پھر لومڑی نے کہا - "میرے غار، تم مجھ سے بات کیوں نہیں کر رہے، اگر تم مجھ سے بات نہیں کرو گے تو میں واپس چلا جاؤں گا۔"
لومڑی کی یہ باتیں سن کر شیر کو لگا کہ اگر غار نہ بولے تو لومڑی واپس چلی جائے گی، لہٰذا شیر نے آواز بدلتے ہوئے کہا کہ اے میرے پیارے دوست میں بہت دنوں سے تمہارا انتظار کر رہا ہوں۔ وقت۔ تم اندر کیوں نہیں آرہے؟"
آواز سن کر لومڑی سمجھ گئی کہ غار کے اندر ضرور کوئی شیر ہے اور ایک لمحے کی تاخیر کیے بغیر لومڑی وہاں سے بھاگ گئی۔ اس طرح چالاک لومڑی نے ہوشیاری سے اپنی جان بچائی اور شیر کو بھوکا رہنا پڑا۔
تعلیم - ہوشیار لومڑی اور شیر کی کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ ہماری ہوشیاری سے بڑی سے بڑی مصیبت سے بھی بچا جا سکتا ہے۔
بکری اور ڈرائیور لومڑی کی کہانی | چلک لومڑی کہانی مختصر میں -
ایک دن ایک چالاک لومڑی کنویں کا پانی پینے کی کوشش میں کنویں میں گر گئی۔ خود کو بچانے کے لیے لومڑی نے زور زور سے شور مچانا شروع کر دیا۔
ایک بکری کنویں کے پاس سے گزر رہی تھی۔ کنویں کے اندر سے لومڑی کی آواز سن کر بکری کنویں کے قریب آئی اور اندر دیکھنے لگی۔ بکری نے دیکھا کہ ایک لومڑی کنویں کے اندر بیٹھی ہے۔
![]() |
بکری اور لومڑی کی کہانی |
بکری نے لومڑی سے پوچھا - "تم کنویں میں کیا کر رہے ہو؟"
لومڑی بہت چالاک تھی۔ لومڑی نے بکری سے کہا - "اس کنویں کا پانی بہت لذیذ ہے، یہ امرت کی طرح ہے، جو اس کنویں کا پانی پیتا ہے، وہ کئی سال جیتا ہے، اس لیے میں اس کنویں کا پانی پینے آیا ہوں۔ اگر تم بھی اگر آپ پانی پینا چاہتے ہیں اور اپنی عمر بڑھانا چاہتے ہیں تو آپ یہاں آکر بھی پانی پی سکتے ہیں۔
بکری چالاک لومڑی کی باتوں میں آکر کنویں کا پانی پینے کے لیے اندر کود گئی۔ چالاک لومڑی اسی کا انتظار کر رہی تھی اور جیسے ہی بکری کنویں میں گری تو لومڑی بکری کی پیٹھ پر چڑھ گئی اور کنویں سے چھلانگ لگا دی اور بیچاری بکری کنویں میں پھنس گئی۔
تعلیم- بکری اور چالاک لومڑی کی کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ کوئی بھی کام کرنے سے پہلے اس کے نتائج کے بارے میں سوچنا چاہیے۔
کوے اور چالباز لومڑی کی کہانی۔ | Chalak Lomdi Ki Kahani -
لومڑی نے دیکھا کہ کوا اپنی چونچ میں دبا کر روٹی کھا رہا ہے۔ روٹی دیکھ کر لومڑی کی زبان میں پانی آ گیا اور وہ کوے سے روٹی چھیننے کا طریقہ سوچنے لگی۔ چالاک لومڑی نے عقلمندی سے کوے کی طرف دیکھا اور کہا - "بھائی کوا! تم بہت پیارے گاتے ہو، مجھے بھی اپنی پیاری آواز میں گانا سناؤ۔"
![]() |
کوے اور چالاک لومڑی کی کہانی |
کوا اپنی تعریف سن کر بہت خوش ہوا لیکن کچھ نہ بولا کیونکہ روٹی اس کی چونچ میں دبی ہوئی تھی۔ ڈرائیور لومڑی سمجھ گیا اور پھر کوے سے بولا - "لگتا ہے تم نہیں چاہتے کہ میں تمہاری میٹھی آواز سنوں، اب مجھے اسی کویل کی آواز سن کر کام کرنا پڑے گا۔"
یہ کہہ کر لومڑی جانے کا بہانہ بنا کر جانے لگی۔ کوے نے محسوس کیا کہ اگر اس نے گانا نہ گایا تو لومڑی واقعی اس کی سریلی آواز میں گانا سنے بغیر چلی جائے گی۔ جیسے ہی کوے نے لومڑی کو گانے کے لیے منہ کھولا، روٹی اس کی چونچ سے گر کر لومڑی کے سامنے گر گئی۔
چالاک لومڑی نے جلدی سے روٹی اٹھائی اور چلنے لگی۔
تعلیم - چالاک لومڑی اور کوے کی کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ ہماری ذہانت سے کوئی بھی کام آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔
چال باز لومڑی اور انگور کی کہانی | Chalak Lomdi Ki Kahani -
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک جنگل میں ایک لومڑی رہتی تھی۔ وہ خود کو بہت چالاک سمجھتی تھی۔ ایک دن وہ کھانے کی تلاش میں ادھر ادھر بھٹکتی رہی لیکن اسے کھانے کو کچھ نہ ملا۔
گھومتے پھرتے وہ ایک درخت کے قریب پہنچی جس میں انگور لگے ہوئے تھے۔ انگور دیکھ کر لومڑی کے منہ میں پانی آ گیا اور وہ انہیں کھانے کے لیے انگور کی طرف لپکا۔ لیکن لومڑی انگور تک نہ پہنچ سکی کیونکہ انگور اونچائی پر تھے۔
لومڑی نے سوچا کہ شاید کچھ اور کودنے اور زیادہ کوشش کرنے کے بعد اسے انگور مل جائیں گے۔ اب لومڑی انگور لینے کے لیے بار بار کودنے لگی اور ہر بار پہلے سے زیادہ کودنے کی کوشش کرنے لگی۔ لیکن اتنی کوشش کے بعد بھی اسے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
لومڑی اتنی کود کر تھک گئی اور اس نے انگور کھانے کا خیال ترک کر دیا اور جانے لگی، تبھی لومڑی کو راستے میں ایک بندر ملا۔ بندر نے لومڑی سے پوچھا - "کیا ہوا لومڑی بہن؟ تم انگور کھائے بغیر جانے لگی۔"
اپنی شکست چھپانے کے لیے وہ کہنے لگی کہ انگور کھٹے ہیں۔ یہ کہہ کر لومڑی وہاں سے چلی گئی۔
تعلیم- ہندی کہانی میں لومڑی اور کھٹے انگور ہمیں سکھاتے ہیں کہ ہمیں اپنی ناکامیوں کا الزام دوسروں پر ڈالنا چاہیے۔
کسان اور ڈرائیور لومڑی کی کہانی |Chalak Lomdi Ki Kahani-
ایک بھوکی لومڑی کھانے کی تلاش میں گھوم رہی تھی، ادھر ادھر گھومتے ہوئے اسے ایک بڑی سبزی نظر آئی۔ لومڑی سبزی کے انکلوژر کے اندر جانے کے لیے جگہ تلاش کرنے لگی لیکن کھیت میں دیواریں اور جال اونچی ہونے کی وجہ سے وہ کھیت کے اندر نہ جا سکی۔
لومڑی اپنے آپ کو بہت چالاک سمجھتی تھی، اس نے چاروں طرف کی چاردیواری کا معاوضہ لیا۔ لومڑی کو ایک جگہ ایک چھوٹی سی جگہ دکھائی گئی۔ لومڑی نے اسی جگہ سے اندر جانے کی کوشش کی لیکن وہ اندر نہ جا سکی۔
لومڑی نے سوچا کہ اگر اس نے کچھ دن کھانا نہ کھایا تو وہ اتنی پتلی ہو جائے گی کہ باآسانی چاردیواری کے اندر جا سکے گی اور چاردیواری کے اندر بہت سا کھانا ہے جسے کھانے کے بعد وہ اس سے زیادہ مضبوط اور مضبوط ہو جائے گی۔ پھل
![]() |
ہوشیار لومڑی کی کہانی |
یہ سوچ کر لومڑی نے کچھ دن کھانا پینا چھوڑ دیا۔ کچھ ہی دنوں میں لومڑی دبلی پتلی ہو گئی اور اسی جگہ سے کھیت کے اندر چلی گئی۔ لومڑی نے دیکھا کہ کھیت میں کئی قسم کی سبزیاں اگ رہی ہیں جو اس نے اپنی زندگی میں کبھی نہیں دیکھی تھیں۔ اب لومڑی کے منہ میں پانی آ گیا اور لومڑی کھانے پر ٹوٹ پڑی۔
اب لومڑی وہاں رہے گی اور اپنے دل کے مطابق کھانا کھائے گی۔ کچھ ہی دنوں میں لومڑی پہلے سے زیادہ موٹی ہو گئی۔ ایک دن کھیت کا کسان اپنی فصل دیکھنے آیا، لومڑی کو لگا کہ اگر کسان نے اسے دیکھا تو وہ اسے مار ڈالے گا اور اس کی حالت دگرگوں کر دے گا۔ وہ ایک طرف چھپ گئی۔ کچھ دیر بعد کسان کھیت چھوڑ گیا۔
اب لومڑی نے میدان سے باہر نکلنے کی کوشش کی لیکن موٹی ہونے کی وجہ سے وہ میدان سے باہر نہ نکل سکی۔ لومڑی سمجھ گئی کہ اسے دوبارہ کھانا پینا چھوڑنا پڑے گا، تبھی وہ دبلی پتلی بن کر میدان سے نکل سکے گی۔ اب دوبارہ باہر نکلنے کے لیے لومڑی نے کئی دنوں سے کھانا نہیں کھایا جس کی وجہ سے وہ پتلی ہو گئی اور کھیت چھوڑنے میں کامیاب ہو گئی۔
تعلیم - ہم لومڑی اور کسان کی کہانی سے سیکھتے ہیں کہ بغیر سوچے سمجھے کام کرنے کا نتیجہ اچھا نہیں ہوتا۔
شیر اور چالاک لومڑی کی کہانی۔ Chalak Lomdi Ki Kahani -
ایک جنگل میں ایک شیر رہتا تھا، وہ بہت خطرناک تھا۔ ایک چالاک لومڑی بھی اسی جنگل میں رہتی تھی۔ شیر کے سامنے جو بھی جانور آتا، شیر اسے اپنے پنجوں تلے پکڑ لیتے تھے۔ ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ لومڑی جنگل میں اپنا کھانا کھا رہی تھی کہ اچانک ایک شیر وہاں آیا اور شیر نے لومڑی کو اپنے پنجوں تلے دبا لیا۔
لومڑی نے سوچا کہ شیر اسے زندہ نہیں چھوڑے گا، تب چالاک لومڑی نے شیر سے کہا - "مہاراج! خدا نے مجھے اس جنگل میں بھیجا ہے تاکہ میں تمہاری مدد کر سکوں۔"
لومڑی کی بات سن کر شیر ہنس پڑا اور بولا - "ڈرائیور لومڑی! تم کچھ بھی کہو اور میں تمہاری بات مانوں گا۔ تم یہ سب اپنی جان بچانے کے لیے کہہ رہے ہو۔"
لومڑی نے کہا- "مہاراج! آپ جانتے ہیں کہ جنگل میں مجھ سے کوئی نہیں ڈرتا، لیکن آپ دیکھیں گے کہ خدا کی عطا کردہ طاقتوں کی وجہ سے اس جنگل کی تمام مخلوقات مجھے دیکھ کر بھاگ جائیں گی۔"
شیر کو لومڑی کی باتوں پر کچھ بھروسہ ہوا اور شیر نے کہا - "ٹھیک ہے تم اس جنگل کے جانوروں کے پیچھے بھاگو، میں بھی تمہارا پیچھا کروں گا تاکہ تم بھاگ نہ سکو، اگر جنگل کے جانور تم سے ڈر گئے تو پھر میں تمہاری باتیں سنوں گا۔" اگر تم نے میری بات نہ مانی تو میں تمہیں مار کر کھاؤں گا۔"
چالاک لومڑی نے جلدی سے کہا ہاں۔ اب جنگل میں لومڑی آگے بھاگ رہی تھی اور شیر پیچھے۔ لومڑی کو دیکھ کر جنگل کے سارے جانور بھاگ رہے تھے۔ شیر نے سوچا کہ لومڑی سچ کہہ رہی ہے، یہ دیکھ کر جنگل کے سارے جانور بھاگ گئے۔ جہاں حقیقت میں لومڑی کے پیچھے شیر تھا وہیں جنگل کے جانور شیر کو دیکھ کر بھاگ رہے تھے۔
اب شیر نے لومڑی کی بات مان لی اور شیر لومڑی کو اپنے ساتھ لے گیا۔ اب شیر جو بھی شکار کرتا تھا، اس کا ایک حصہ لومڑی کا تھا۔ اس طرح چالاک لومڑی نے اپنے دماغ سے نہ صرف اپنی جان بچائی بلکہ شیر کا معتمد بن کر اس کے کھانے میں حصہ کا حقدار بن گیا۔
تعلیم - لومڑی اور شیر کی کہانی سے سبق ملتا ہے کہ دنیا میں کچھ بھی ناممکن نہیں ہے۔
لومڑی اور سارس کی کہانی | Chalak Lomdi Ki Kahani -
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک جنگل میں ایک سارس اور ایک چالاک لومڑی رہتے تھے۔ لومڑی اور سارس کی اچھی دوستی تھی۔ ایک دن لومڑی نے سارس کو اپنے گھر دعوت پر بلایا۔ سارس خوشی خوشی لومڑی کے گھر چلا گیا۔
لومڑی نے دعوت میں چوڑی پلیٹوں میں سوپ پیش کیا۔ لومڑی نے بہت تیزی سے سوپ کو چبا لیا لیکن سارس کی لمبی چونچ کی وجہ سے وہ چوڑی پلیٹ میں سے سوپ نہ پی سکی اور پلیٹ کو ویسے ہی چھوڑنا پڑا۔ لومڑی نے طنزیہ انداز میں سارس سے پوچھا- "بھائی سارس! تم نے کچھ کھایا نہیں؟"
![]() |
ہوشیار لومڑی کی کہانی |
سارس نے کہا - میرا پیٹ بھر گیا ہے اور یہ کہہ کر وہ چلا گیا۔
سارس بہت ذلیل محسوس کر رہا تھا۔ وہ چالاک لومڑی سے بدلہ لینا چاہتا تھا۔ ایک دن سارس نے لومڑی کو دعوت پر اپنے گھر بلایا اور اس نے دعوت کا سوپ بھی بنایا۔
اس بار سارس نے ایک لمبے گھڑے میں سوپ پیش کیا، اپنی لمبی گردن کی وجہ سے سارس سوپ پینے کے قابل تھا لیکن لومڑی کا منہ برتن کے اندر نہ پہنچ سکا اور آخر کار سارس نے سارا سوپ پی لیا لیکن لومڑی پی نہیں سکتی تھی۔ سارس یہ سب دیکھ کر بہت خوش ہوا۔
سارس نے لومڑی سے پوچھا - "کیوں بہن! لومڑی کو سوپ پسند نہیں آیا۔" لومڑی ساری بات سمجھ گئی اور بغیر کچھ کہے خاموشی سے وہاں سے چلی گئی۔
شیر اور بیوقوف لومڑی کی کہانیاں -
![]() |
پاگل لومڑی کی کہانی |
تالاب اور ڈرائیور لومڑی کی کہانی۔ | Chalak Lomdi Ki Kahani
![]() |
فاکس کی کہانی |
ڈرائیور روسٹر اور وِکڈ فاکس | Chalak Lomdi Ki Kahani
![]() |
وِکڈ فاکس اور ٹرِکسٹر روسٹر |
Post a Comment